Asansol

جھوٹوں کےسردارکا400کے پار کاخواب نہیں ہوگا پورا

شتروگھن سنہا کا اظہارخیال


: آج راہالین کے پارٹی آفس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ترنمول کانگریس کے امیدوار شتروگھن سنہا نے کہا کہ پردھان منتری اس بار جملےبازی کے سردار ہوگئے ہیں۔ان کی طرف سے کئے گئےایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوپایا ہے۔ہر بار چند نئے خواب اور وعدے لے کر عوام کے سامنے آتے ہیں اور نئے وعدے اسلئے کئے جاتے ہیں تاک لوگ پرانے وعدے کو بھول جائیں مگر اب ایسا نہیں ہونے والاہے۔اس لئے کہ لوگ اب سوال کرنے لگے ہیں کہ آپ نے جوپہلے وعدے اور گارنٹی دی تھی ان کا کیا ہوا۔ شتروگھن سنہا نے کہا کہ الکٹرول بانڈ کا جو گھوٹالہ ہوا ہے وہ پوری دنیا کے لئے ایک بڑا گھوٹالہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات صرف وہ ہی نہیں کہہ رہےہیں بلکہ بھارت کی موجودہ فنانس منسٹر نرملا سیتارمن کے شوہر جو خود ایک بڑے مشہور ماہر معاشیات ہیں انہوں نے یہ باتیں کہی ہیں انہوں نے کہا کہ الکٹرول بانڈ میں جو گھوٹالہ ہے وہ پوری دنیا کا بڑامعاشی گھوٹالہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پردھان منتری  نریندر مودی اور بھاجپا کے لیڈر بار بار کہہرہے ہیں کہ اس بار 400 کے پار جبکہ فنانس منسٙر کے شوہر کا کہنا ہے کہ بھاجپا این ڈی اےلیڈر جتنی بھی کوشش کر لیں اس بارمشکل سے 200 سے 230 سے زیادہ سیٹیں ملیں گی.اس کے بعد شتروگھن سنہا نے کہا کہ ان کا اپنااندازہ ہے کہ بی جے پی یا این ڈی اے مشکل سے دیڑھ سو سے 175 سیٹیں حاصل کر پاےگی۔
.   شتروگھن سنہا نے پریس کانفرنس کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ پردھان منتری نریندر مودی یا دیگر بھاجپا لیڈران  ممتابنرجی جیسی ایک قدآور سیاسی رہنما پر حملہ کررہے ہیں اس کا جواب یہاں کی جنتا واضح طور سے ضرور دےگی ٹھیک اسی طرح سے دےگیجس طرح سے 2021میں ممتابنرجی  پر  ہوئےحملے کے جواب میں جنتا نے دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس بار 400 کاخواب  انکا پورا نہیں ہوگا۔اور یہ خواب خواب ہی بن کر رہ جائےگا۔انہوں نے کہا پردھان منتری اب پردھان منتری نہیں رہے بلکہ پرچار منتری بن گئے ہیں لیکن وہ کتنا بھی پرچار کیوں نہ کر لیں بھاجپا کی کشتی ڈوبنے سے نہیں بچ سکتی ہے۔
  اس موقع پر ریاستی وزیر مولائےگھٹک، ضلعی صدر نریندرناتھ چکرورتی، میئر بدھان اپادھیائے، تاپش بنرجی، وی شیواداسن داسو، ابھیجت گھٹک ،اجول چٹرجی سمیت کئ ترننول لیڈران موجود تھے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *