AsansolWest Bengal

ریلوے انتظامیہ نے غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر کی کارروائ شروع کردی۔



آسنسول(شکیل انور)آج صبح لگ بھگ11 بجے ریلوے انتظامیہ نےغیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر کے ذریعہ منہدم کی کارروائ شروع کردی۔اس کارروائ میں کل 57 غیر قانونی مکانات و رہائش گھر منہدم کئے جانے کی لبر ہے۔ترنمول کے مقامی لیڈر دیب گھوش نے زبردست احتجاج کیا تاکہ بلڈوزر کی واپسی ممکن ہو سکے مگر آر پی ایف کے جوانوں نے انہیں اٹھاکر پولس وین میں بٹھالیا اور اپنی منہدم کی کارروائ بالاخر مکمل کر لی۔
بتایا جارہاہے کہ بیس دن قبل ریلوے انتظامیہ نے سبھی غیرقانونی تعمیرات کو ہٹانے کا نوٹس جاری کیاتھالیکن ریلوے کی اس نوٹس کاقبضہ داروں نے کوئ اہمیت نہیں دی تھی۔اس لئے آج ریلوے انتظامیہ نے فتح پور کے روڈ نمبر56اور57 کے کنارےبرسہا برس سے قائم مکانات پر بلڈوزر چلادی۔اس کارروائ کو روکنے کے لئے مقامی لوگ ترنمول کانگریس کا جھنڈا لئےسامنے آئے لیکن ریلوے انتظامیہ نے اس کی کوئ پرواہ نہیں کی اور بھاری تعداد میں آر پی ایف کےمسلح جوانوں نے اس منہدم کارروئ کو مکمل طور سے انجام دے دیا۔اسی احتجاج کے دوران دیبو گھوش سمیت کئ لوگوں کو حراست میں لےلیاتھا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق یہاں مختلف سبزی فروخت کرنے اور گھروں میں کام کرنے والوں کا قبضہ تھا۔چترنجن بلاک ترنمول کانگریس کے بلاک صدر تاپش بنرجی نے کہا ہے کہ ایم ایل اے و میئر بدھان اہادھیائے سے ریلوے انتظامیہ کے ساتھ اس سلسلے میں ہونے والی ایک اہم مٹینگ میں یہ کہا گیا تھا ییاں انہدامی کارروائ نہ ہو مگر ریلوے انتظامیہ نے اس اپیل کا کوئ دھیان ہی نہیں دیا۔ تاپس بابو نے مطالبہ کیاہے کہ ابھی عارضی طور پررہائش کے لئے ہندوستان کیبلس کے ایک بند اسکول کو لوگوں کے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔
دوسری طرف ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس غیر قانونی قبضے سے یہاں مجرمانہ سرگرمیاں بڑھ چکی تھیں۔اور یہ کہ چترنجن میں اب کوئ بھی غیرقانونی طریقے سے رہ نہیں سکتا ہےاور نہ اس سیکورٹی زون میں کوئ غیر قانونی تعمیرات کرسکتاہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *