AsansolBreaking News

ہاٹ سیٹ آسنسول پر شتروگھن سنہا کا دوبارہ قبضہ



آسنسول: مغربی بنگال میں جوچند ہائ پروفائل لوک سبھا کے مقابلے ہو رہے تھے ان میں آسنسول لوک سبھا کا حلقہ تھا۔ایک طرف ترنمول کے امیدوار اور اپنے زمانے کے مشہور فلم اسٹار شروگھن سنہا تھے, دوسری طرف بی جے پی کے ہیوی قد لیڈر ایس ایس اہلو والیہ اور درمیاں میں سی پی آی ایم ( انڈیا اتحاد )امیدوار جہاں آرا خان  کھڑی تھیں۔جہاں آرا خان کی میدان جنگ میں موجودگی نےاس حلقہ کے انتخاب کو پیچیدہ بنا دیا تھا۔سبھی لیڈران کی نگاہیں جہاں آرا خان کی طرف ٹکی ہوئ تھیں کہ وہ کتنا ووٹ حا صل کر رہی ہیں۔ جہاں آراخان ہار جیت میں ایک اہم فیکٹر بن کر ابھر رہی تھیں۔گرچہ ابھی کس نے کتنے ووٹ حاصل کئے اس کے اعداد الیکشن کمیشن کی طرف سے نہیں جاری کئے گئے تاہم 59564 ہزار ووٹ وں کے فرق سے ترنمول کانگریس کی جیت سے یہ گمان لگایا فی الحال لگایا جاسکتا ہے کہ سی پی ایم کی امیدوار جہاں آراخان کو گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے میں اچھے ووٹ ملے ہونگے۔ اس لئے کہ گزشتہ ضمنی الیکشن میں ترنمول کانگریس کے امیدوار شتروگھن سنہا تین لاکھ ووٹ سے کامیاب ہوئے تھے۔
  آج صبح سے ہی گنتی کے دوران ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے امیدوارکے درمیان ووٹوں کی رسہ کشی بہت دیکھنے کو ملی۔کبھی سریندر سنگھ اہووالیہ آگے ہوجاتے تو کبھی شتروگھن سنہا سبقت لے جاتے۔بالاآخر فائنل راونڈ کے خاتمے کے بعد  شتروگھن سنہا 59564 ہزار ووٹوں کے فرق سے میدان جنگ کی بازی جیت گئے۔
.  آسنسول انجینئرینگ کالج جہاں آج گنتی ہورہی تھی وہاں جیت سے سرشار شتروگھن سنہا نے اپنے تاثرات میں کہا کہ یہ جیت آہل آسنسول کی ہے۔یہ جیت وزیر اعلی ممتا بنرجی کے ذریعہ ان پر دکھائے گِے اعتماد کی جیت ہے۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ممتابنرجی نے پورے ملک میں  سب سے پہلے ترنمول کانگریس کے امیدوار کی حیثیت سے ان کے نام کا اعلان کیا تھا اس سے پتہ چلتا ہے دیدی کو آسنسول کے عوام پر بڑا بھروسہ تھا۔اور انہیں اس بات کی بےحد خوشی ہے کہ آسنسول کے عوام کی محبت سے وہ دیدی کے بھروسے پر بھی کھرا اترے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں نے پہلے بھی یہ کہاتھا کہ اس بار انڈیاگٹھبندھن بہتر نتائج کرے گی اورممتابنرجی چناو کے بعد گیم چینجر کی روپ میں ابھر کر سامنے آئیں گی اور وہی کچھ ہوا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *