Asansol

رانی گنج اسمبلی حلقہ  میں ترنمول اور بھاجپا میں گھمسان کی انتخابی جنگ کے بعدترنمول کی جیت


آخرکار انڈال بلاک کے وارڈوں نے تاپش بنرجی کی عزت بچالی


آسنسول: آسنسول لوک سبھا حلقہ میں سات اسمبلی حلقے ہیں۔ان میں رانیگنج اسمبلی حلقہ ہے۔جن پر سبھوں کی نگاہیں ٹکی ہوئیں تھیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ آسنسول لوک سبھا الیکشن کے بھاجپا امیدوار ایس ایس اہلو والیہ تھے۔اور مسٹر اہلووالیہ رشتے میں رانیگنج کے ترنمول کے ایم ایل اے تاپش بنرجی کے بہنوئ ہوتے ہیں۔ایس ایس ایس اہلووالیہ کا نام یہاں سے اعلان ہوتے ہی تاپش بنرجی کا سیاسی امتحان شروع ہو گیا۔تمام سیاسی پنڈتوں کی نظریں رانگنج اسمبلی کے ووٹوں پر جمی ہوئ تھیں کہ یہاں کا ریزلٹ کیا ہوگا؟پورے انتخابی ماحول میں مذکورہ دونوں لیڈروں کو رشتےداری کے سوال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔مگر پہلے ہی دن آسنسول آتے ہی جب میڈیا نے ایس ایس اہلووالیہ سےسوال کیا تو انہوں بےساختہ یہ جواب دیا کہ بےشک رشتے میں تاپش بنرجی میرے سالے ہیں۔مگر ان سے میرا کوئ سیاسی ناطہ نہیں ہے۔اور نہ کبھی سیاست کے موضوع پر ہمارے درمیان باتیں ہوتی ہیں۔یہ کہہ کر ایس ایس اہلووالیہ نے کچھ حد تک اس معاملے کو قابو میں تو کرلیا تاہم  حلقےکے عام اور خواص میں یہ ایشو  بہت دنوں تک موضوع بنا رہا۔اب اسی سے اندازہ لگائیں کہ تاپش بنرجی پورے الیکشن تک ایک غیر ضروری ایشو سے کس قدر ذہنی بے چینیوں میں مبتلا ہو نگے۔الییکشن کے دن تک تاپش بنرجی اپنی پارٹی ترنمول کو جتانے میں نہایت دیانتداری اور ذمہداری سے محنت کی۔اور جب ریزلٹ آیا تو انکی خوشی کی انتہا نہیں رہی اور اطمینان کا سانس لیا۔اور اس طرح وہ ترنمول سپریمو ممتابنرجی کے سامنے بھی سر خرو ہوگئے ۔


    لوک سبھا چناو کا جو ریزلٹ سامنےآیا اس سے صاف ظاہر یہ ہورہا ہےکہ ران گنج کے شہری حلقوں سے بھلے ہی بی جے پی نے ووٹوں سے ترنمول کانگریس پر سبقت حاصل کی ہے مگر انڈال بلاک کے ووٹروں نے تاپش بنرجی کی سیاسی عزت بچالی۔اور اس طرح مجموئ طور پر تاپش بنرجی ترنمول کانگریس کو اپنے اسمبلی حلقہ سے تقریبا 4450 ووٹوں سے کامیابی دلانے میں کامیاب رہ گئے۔
   ریزلٹ کے مطابق رانی گنج 33 وارڈمیں ترنمول کانگریس تیسری پوزیشن میں رہی ہے یہاں سی پی آیم کی امیدوار جہاں آرا خاتون کوامید کے خلاف اچھا ووٹ لانے میں کامیاب رہی ہے. ممبر میئر ان کانسل و اور بلاک صدر کے وارڈ میں بھی ترنمول پچھڑی رہی۔ رانی گنج کے دو وارڈوں میں ترنمول کانگریس  کو 9 ہزار ووٹوں کی سبقت ملی تھی جس سے فرق گھٹ کر 6 ہزار ہوا۔وہیں انڈال بلاک سے ملے قریب 10ہزار ووٹوں کے سبقت سے مجموئ طور سے ترنمول کی جیت دلانے میں کامیاب رہے۔
   یہاں ریزلٹ کے مطابق ایس ایس اہلو والیہ کو 79233 ووٹ،سی پی آئ ایم کو 21326 اور ترنمول کانگریس کو83685 ووت ملے ہیں اور اسطرح لگ بھگ4450 ووٹوں کے فرق سے ترنمول کانگریس کے امیدوار شتروگھن سنہا کامیاب ہوئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *