ایم پی شتروگھن سنہا نے اپنی کارکردگیوں کی رپورٹ پیش کی
میں اب بہاری بابو نہیں بنگالی بابو بلکہ ہندستانی بابو بن گیا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔شتروگھن سنہا
آسنسول(شکیل انور) آسنسول لوک سبھا کے ایم پی و مشہور فلم اسٹار شتروگھن سنہا نے آج سرکٹ ہاوس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں میڈیا کارکنوں سے روبرو ہوتے ہوئے فخریہ طور پر اعلان کیاکہمیں جب آسنسول آیا تو مجھے لوگوں نے کہا کہ بہاری بابو آرہے ہیں لگ بھگ دو سال کی مدت میں میں نے بنگال میں جو پیار پایا اورسب سے بڑھ کر پوری دنیا کی واحد عوام ہمدرد اور سچا رہنما ممتابنرجی سے جو خلوص اور محبت ملی اس کا اظہار چند لفظوں میں بیاں کرنا ناممکن ہے بلکہ اظہار مختصر میں انکے تئیں میں صرف یہ کہ دوں کہ وزیر اعلی ممتابنرجی کا پوری دنیا کے سیاسی اور سماجی منظرنامے ان کا مقابل کوئ نہیں ہے۔اس لئے میں اب فخر سے یہ کہہ رہا ہوں کہ میں اب بہاری بابو نہیں بنگالی بابو بلکہ ہندستانی بابو بن چکا ہوں۔واضح رہے کہ آج ممبر پارلیمنٹ شترو گھن سنہا نے اپنی دوسالہ مدت کی رپورٹ میڈیا کارکنوں کو پیش کیا کہ انہوں دوسالہ مدت کے دوران اپنے سات اسمبلی حلقوں میں ایم ہی فنڈ سے کیا کیا کئے۔رپورٹ کارد کے مطابق انہوں نے اپنے اسمبلی حلقوں میں 13 کروڑ روپے سے زیادہ کام کئے ہیں۔
. شتروگھن سنہا نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پورے ہندوستان میں وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آنے والے لوک سبھا الیکشن کےلئے سب سے پہلے آسنسول سے دوبارہ میرے نام کا اعلان کر دیا اس سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر اعلی ممتابنرجی نے مجھ پر بھروسہ کیا ہے اور یہ بھروسہ اس لئے کہ(اچانک انہوں نے روایتی طور سے اپنی منفرد لہجے میں کہا”خاموش”)ہال کی فضا میں ایک طرح سے خاموشی چھا گئ اور فورا مسکراتے ہوئے کہا کہ شتروگھن سنہا نے اپنی مختصر سی مدت میں آسنسول میں وہ کر دکھایا جو آج تک آسنسول کے کسی بھی ایم پی نے نہیں کیا۔ انہوں نے اپنی کم مدت میں اہلیان آسنسول کا دل جیت لیا اور انکے ہر دکھ سکھ میں ساتھ دیا.انہوںنے کہا کہ جب ان کے نام کا آسنسول حلقہ کے لئے اعلان ہوا تو اپوزیشن کا کہنا تھا کہ شتروگھن سنہا تو فلم اسٹار ہیں۔ان کو بمبئ سے فرصت ہی کب ملےگی۔لیکن اپوزیشن کی تمام باتوں کو جھٹلاتے ہوئے شتروگھن سنہا مہینے میں دو بار آسنسول آہی جاتے رہے۔کبھی کبھی تو تین بار آجاتے اور اپنے تمام اسمبلی حلقوں میں جاتے اور وہاں کے لوگوں سے ملاقات کرتے ان کے مسائل سنتے اور ان مسائل وکو حل کرنے کی کوشش کرتےہیں۔ انہوں نے کہا اپنی چھوٹی سی مدت میں شتروگھن سنہا نے تعلیم، صحت، نکاسی بندوبست، اسٹریٹ لائٹ، سولرلائٹ، کمیونٹی ہال بنانے جیسے کئ کام کئے ہیں۔ انکے علاوہ انہوں 50 سے زائد کینسر مریضوں کومرکزی سرکار کی طرف سےطبی امدادفراہم کرانے میں پوری کوشش کی ہے۔شتوگھن سنہا نے کہا کہ جب پہلی بار ممتابنرجی نے آسنسول سے انکی امیدواری کا اعلان کیا تو وہ بڑے کشمکش میں پڑ گئے تھےلیکن ممتابنرجی نے انکو یقین دلایا کہ آسنسول میں ترنمول کانگریس کی جو قیادت کررہے ہیں ان کا پورا ساتھ ملے گا۔ممتابنرجی کے اس بھروسہ پر امید رکھتے ہوئے وہ یہاں آئے اور جب یہاں کے ترنمول لیڈروں سے ملاقات ہوئ اور بات چیت ہوئ تو احساس ہوا کہ ممتا بنرجی جو باتیں کہیں وہ سچ نکلی۔انکی اتنی مدد ملی کہ لگا ہی نہیں کہ یہ شہر میرے لئے اجنبی ہے۔سبھوں نے خوشدلی سے میرا استقبال کیا ییاں کی جنتا نے بھر پور طور سے مجھے پیار دیا۔اور یہ مجبت اس طرح گہری ہوگئ کہ جب تک میں آسنسول کم از کم دو بار نہیں پہنچتا تب تک میں اپنے آپ کو ادھورا تصور کرتا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی دو سال کی مدٹ میں تعلیم اور صحت امور کو زیادہ ترجحیح دی ہے اور یہ سلسلہ آئیندہ بھی جاری رہےگا۔ انہوں نے اس چھوٹی سی مدت میں اپنے فرائض کو نہایت ہی ایمانداری سے کام اس لئے کیا کہ وہ ممتابنرجی کے اعتماد پر کھڑا اتریں۔اور دوبارہ میرے نام کا اعلان کیا جانا اس بات کا مظہر ہے کہ ممتابنرجی نے مجھ پر بھروسہ کیا۔اس موقع پر شترو گھن سنہا نے وزیر مولائےگھٹک،ابھیجیت گھٹک،ایم ایل اے ہرے رام سنگھ، ایم ایل اے نریندر ناتھ چکرورتی، بدھان اپادھیائے، وی شیواداسن داسس، امرناتھ بنرجی اور درگا پور کے ریاستی وزیر پردیپ مجمدار و دیگر لیڈران موجود تھے۔