Asansol

جامتارا گینگ اب آسنسول میں سرگرم


نعمتپور کی ایک بستی بنی منی جامتارا


آسنسول: جامتاراکے سائبر مجرموں کاگروہ اب آسنسول اور اس کے اطراف میں اپنی سرگرمیاں بڑھا لی ہیں۔آسنسول کے ہیراپورپولس تھانہ علاقہ کے ششٹی نگر میں  اس گروہ کے تین ممبروں کو پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔بتایا جاتا ہے اس گروہ کا تعلق جامتارا سے جڑا ہوا ہے۔ہیراپور پولس کو اپنی ابتدائ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ یہ گروہ ششٹی نگر میں ایک کرایہ کا مکان لے کروہاں سے  سائبر جرم کرکے لوگوں کے ٙٹھگنے کا کام کیا کرتا تھا۔
   ہیراپور تھانہ کے پولس افسر راجیش بھٹہ چاریہ نے چھاپی مار کر اس مکان سے تین ملزموں کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ملزموں میں جموریہ علاقہ کے ڈوبرانہ گاوں کے ونود پاترا، جھارکھنڈ کے جامتارا ضلع کے نارائنپور تھانہ کےتحت پتراڈیہہ.  گاوں کےپردم یادواور سنتوش یادو شامل ہیں۔ انکے پاس سے پولس نے آٹھ عددموبائیل، لاکھوں روپے،آٹھ ڈیبٹ کارڈ، دو عدد کریڈٹ کارڈاور ایک موٹرسائکل ضبط کیا ہے۔ ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کے تحت 379,419,465,467,468,120/بی کےدفعات کا معاملہ پولس نےدرج کیا ہے۔بدھ کے دن گرفتار۔ملزموں کو ہیراپور پولس اسٹیشن نے آسنسول عدالت میں پیش کرکے کورٹ سے سات دن کی پولس حراست کامطالبہ کیا تھا۔ قابل منصف نے ملزمان کی رہائ کی درخواست کو نا منظور کیا اور ملزموں کو پانچ دنوں کےی پولس حراست میں مزید تفتیش کرنےکی رائے دی۔
   پولس ذرائع کے مطابق یہ تینوں ملزمان اسماعیل کے ششٹی نگر میں واقع کرایہ کے ایک مکان میں رہتے ہیں۔یہ مکان تین دن ہی قبل کرایہ پر لیا گیا تھا۔ہیراپور پولس کو خفیہ طور سے پتہ چلا کہ اس مکان میں رہنے والے مشکوک ہیں۔منگل کے روز پولس کی ایک ٹیم کارپوریشن عملے کے ساتھ اس مکان  میں پہنچی اس کے بعد یہراپور پولس کے افسر انچارج سرمیندرنارتھ سنگھ ٹیگور کی ہدایت کے مطابق آپریشن چلائ گئ جہاں انہں پتہ چلا کہ یہ تینوں اشخاص فون کرکے بینک کھاتے، اے ٹی ایم کارڈ اور گیس کنکشن کے لئے کے وائ سی کی بات کرتے تھے او ٹی پی طلب کرتے تھے اور طرح طرح کی باتوں سے معصوم لوگوں کو قائل کر کے ان کے بینک کھاتوں سے پیسے نکال لیا کرتے تھے۔
   غور طلب یہ ہے کہ نعمتپور میں بھی سائبر مجرموں کا گڑھ ہے۔ اس علاقے کو منی جامتارہ کہا جاتا ہے. یہاں بسا اوقات مختلف ریاستوں کی پولس کی چھاپہ ماری چلتی رہتی ہے اور گرفتاری ہوتی رہتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Exit mobile version